کوئی شخص اگر اپنی ڈھائی فی صد زکوٰۃ کے ساتھ زیادہ ادا کرےتو زائد رقم کی کیا مد ہو گی؟
زکوٰۃ کی متعین (ڈھائی فی صدکی)مقدار سے زائد جو رقم دی جائے وہ نفلی صدقہ کی مد میں شمار ہوگی۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(هي) لغة الطهارة والنماء، وشرعا (تمليك)....جزء مال) خرج المنفعة، فلو أسكن فقيرا داره سنة ناويا لا يجزيه (عينه الشارع) وهو ربع عشر نصاب حولي خرج النافلة والفطرة."
(کتاب الزکوٰۃ، 2/ 256، ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144511102075
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن