بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جمادى الاخرى 1446ھ 04 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈیری فارم میں قرآن کی تلاوت کرنا


سوال

ڈیری فارم میں بیٹھ کر قرآن مجید کی تلاوت اونچی آواز سے  دیکھ کر یا زبانی پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟حالانکہ وہاں پر گوبر بھی ہوتا ہے لیکن درمیان میں  چارپائی وغیرہ پربیٹھ کر تلاوت کی جائے تو کیا یہ جائز ہو گا؟

جواب

جس مقام پر گوبر پڑا ہو وہ جگہ نجس ہے اور نجس جگہ پر قرآن کریم کی تلاوت کرنا مکروہ ہے، اس لیے ڈیری فارم میں ایسی جگہ جہاں گوبر پڑا ہواور چارپائی اسی گوبر  پر رکھی ہوئی ہو تو  ایسے مقام کو جب تک صاف نہ کردیا جائے وہاں قرآن کریم کی تلاوت نہ کی جائے۔

بدائع الصنائع میں ہے :

’’وتكره قراءة القرآن في المغتسل والمخرج ، لأن ذلك موضع الأنجاس .فيجب تنزيه القرآن عن ذلك ، وأما في الحمام فتكره عند أبي حنيفة ‘‘۔

(ج1:،ص:281،ط:دارالکتب العلمیہ بیروت)

المحیط البرہانی میں ہے :

’’ورأيت في «فوائد الفقيه أبي جعفر»: أن قراءة القرآن في الحمام، أو في المغتسل، أو في موضع ينصب فيه الماء الذي غسل به النجاسة مكروه؛ سواء كان خفية أو جهراً؛ لأن هذا يؤدي إلى الاستخفاف بالقرآن؛ أما إذا قرأ القرآن خارج الحمام في موضع ليس فيه غسالة الناس‘‘۔

(ج:5،ص:138،،ط:داراحیاء التراث العربی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101833

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں