بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈی نیچرڈ (DE-NATURED) الکوحل سے تیار پرفیوم کا استعمال


سوال

کیا عورتیں وہ پرفیوم استعمال کرسکتی ہیں جو ڈی نیچرڈ  (DE-NATURED)الکوحول سےبنا ہو ؟ ڈی نیچرڈ   (DE-NATURED)الکوحول وہ ہوتا ہے جو  لیبارٹری میں کیمکلز سے بناتے ہیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں لیباٹری میں کیمکلز  سے بنائے گئے الکحل ناپاک نہیں ہے ،اس لیے جس پرفیوم میں کیمکلز والا الکحل ڈالا گیا ہے وہ ناپاک نہیں اس  کا استعمال جائز ہے ،البتہ عورتیں گھر میں استعمال کریں، گھر سے باہر نکلتے ہوئے پرفیوم استعمال نہ کریں ورنہ گناہ ہوگا ۔

حدیث شریف میں ہے :

"عن أبي موسى : عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: كل عين زانية، والمرأة إذا استعطرت فمرت بالمجلس فهي كذا وكذا -يعني زانية-".

(سنن الترمذي، أبواب الأدب، ‌‌باب ما جاء في كراهية خروج المرأة متعطرة 5 / 106 ط : مصطفي البابي)

ترجمہ:حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر آنکھ زنا کار ہے اور عورت جب خوش بو   لگا کر مجلس کے پاس سے گزرے تو وہ بھی ایسی ایسی ہے، یعنی وہ بھی زانیہ ہے“۔

تکملہ فتح الملہم میں ہے:

"و أما غير الأشربة الأربعة، فليست نجسةً عند الإمام أبي حنيفة رحمه الله تعالي. و بهذا يتبين حكم الكحول المسكرة (Alcohals) التي عمت بها البلوي اليوم، فإنها تستعمل في كثير من الأدوية و العطور و المركبات الأخرى، فإنها إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبيل إلى حلتها أو طهارتها، و إن اتخذت من غيرهما فالأمر فيها سهل على مذهب أبي حنيفة رحمه الله تعالى، و لايحرم استعمالها للتداوي أو لأغراض مباحة أخرى ما لم تبلغ حد الإسكار، لأنها إنما تستعمل مركبة مع المواد الأخرى، ولايحكم بنجاستها أخذاً بقول أبي حنيفة رحمه الله. و إن معظم الحكول التي تستعمل اليوم في الأودية و العطور و غيرهما لاتتخذ من العنب أو التمر، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول و غيره، كما ذكرنا في باب بيوع الخمر من كتاب البيوع".

(كتاب الأشربة، حكم الكحول المسكرة، ٣/ ٦٠٨، ط: مكتبة دار العلوم)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144403101190

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں