ہمارے داداکی وراثت تقسیم نہیں ہوئی تھی ،میرے والد کے انتقال کے بعد ہم نے دادا کی وراثت تقسیم کی ،ان کے ترکہ میں دو دوکانیں تھیں ، ایک دوکان ہمارے حصے میں آئی اور دوسری دوکان تایا کے حصے میں آئی ، لیکن ہمیں تایا کو تقریبا تین کروڑ دینے تھےاور ہم نے ان سے ایک کروڑ بیس لاکھ لینے تھے،اب تایا نے ہمیں ایک کروڑ بیس لاکھ دیے تو ہم نے وہ ان کو دوبارہ دے دیے کہ ہم نے جو تین کروڑ آپ کو دینے ہیں ، یہ اسی مد میں ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ اس ایک کروڑ بیس لاکھ کی زکوۃ ہمیں اداکرنی ہے یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں مذکورہ رقم ( ایک کروڑ بیس لاکھ روپے) کی زکوۃ واجب نہیں ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
(ومنها الفراغ عن الدين)
(كتاب الزكوة ، ج:1،ص:172، ط:رشيدية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144305100403
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن