بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دَین کی صورت میں ادا کی ہوئی رقم میں زکات کا حکم


سوال

ہمارے داداکی وراثت تقسیم نہیں ہوئی تھی ،میرے والد کے انتقال کے بعد ہم نے دادا کی وراثت تقسیم کی ،ان کے ترکہ میں دو دوکانیں تھیں ، ایک دوکان ہمارے حصے میں آئی اور دوسری دوکان تایا کے حصے  میں آئی ، لیکن ہمیں   تایا کو تقریبا تین کروڑ دینے تھےاور ہم نے ان سے ایک کروڑ بیس لاکھ لینے تھے،اب تایا نے ہمیں ایک کروڑ بیس لاکھ دیے تو ہم نے وہ ان کو دوبارہ دے دیے کہ ہم نے جو تین کروڑ آپ کو دینے ہیں ، یہ اسی  مد میں ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ اس ایک کروڑ بیس لاکھ کی زکوۃ ہمیں اداکرنی ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذکورہ رقم ( ایک کروڑ بیس لاکھ روپے) کی زکوۃ  واجب   نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

 (ومنها الفراغ عن الدين)

 (كتاب الزكوة ، ج:1،ص:172، ط:رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144305100403

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں