بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دیت میں سواونٹ میں کمی زیادتی کاحکم


سوال

ایک آدمی کی دیت سو(100) اونٹ ہے، اس سے کم اور زیادہ کیوں نہیں ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ دیت کی مقدار شریعت کی طرف سے مقرر کی گئی ہے  اور  یہ منصوصی ہے؛  لہذا  اس  میں کمی  وہ  زیادتی  کر نا  جائز  نہیں ۔

صورتِ  مسئولہ میں  دیت کی مقدار یہ ہے کہ دیت اگر  سونے کی صورت میں ادا کی جائے تو اس کی مقدار ایک ہزار (1000) دینار یعنی 375 تولہ سونا،  اور اگر چاندی  کی صورت میں ادا کی جائے تو دس ہزار (10000) درہم یعنی 2625 تولہ چاندی، اور اگر جانور کی  صورت میں ادا کی جائے  تو سو اونٹ ، یا دو سو گائیں ، یا دوہزار بکریاں ، اور کپڑوں کی صورت میں کی جائے تو دوسو کپڑے  دیے جائیں گے ۔   نیز ان جانوروں کی عمروں کا بھی تعین ہے۔

مصنف   ابن ابی شیبہ  میں ہے :

"حدثنا أبو بكر قال: حدثنا وكيع، عن ابن أبي ليلى، عن الشعبي، عن عبيدة السلماني، قال:«وضع عمر الديات فوضع على أهل الذهب ألف دينار، وعلى أهل الورق عشرة آلاف، وعلى أهل الإبل مائة من الإبل، وعلى أهل البقر مائتي بقرة مسنة، وعلى أهل الشاء ألفي شاة، وعلى أهل الحلل مائتي حلة»".

(الدیۃکم تکون ،344/5،مكتبة الرشد)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144501102275

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں