بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دینی مدارس کو عشر دینا اور مزارعت میں عشر کس کے ذمہ؟


سوال

1. کیا ہم اسلامی مدارس میں عشر کا اناج دے سکتے ہیں?

2.  ہم نے کسی سے زمین اس شرط پر لی ہے کہ جو بھی فصل ہو گی وہ نصف نصف ہو گی تو اب کیا سب فصل سے عشر نکال سکتے ہیں یا مالک کی فصل الگ کر کے اپنے حصے سے دینا ہو گا اور کیا مالک کو بتائے بغیر عشر نکال سکتے ہیں؟

جواب

1۔ اسلامی مدارس جہاں مقیم مستحق طلبہ ہوں اور مصارف کا خیال رکھ کر صرف کیا جاتا ہو انہیں عشر کا اناج دینا جائز ، بلکہ دوہرے اجر کا باعث ہے۔

2۔ اُصول یہ ہے کہ زمین کی پیداوار جس کے گھر آئے گی زمین کا عشر بھی اسی کے ذمہ ہوگا، لہذاسائل ( مزارع) کے حصے میں جتنی پیداوار آئے اس کا عشر اس کے ذمہ ہے، اور مالک کے حصے میں جتنی جائے اس کا عشر اس پر لازم ہے۔ اگر مالک نے آپ کو اجازت دی ہے یا آپ اس سے اجازت لے لیں تو اس کے حصے کا عشر بھی نکال سکتے ہیں، بغیر اجازت نکالنے سے اس کی طرف سے عشر ادا نہیں ہوگا۔

 حاشية رد المحتار على الدر المختار (2/ 335):
’’والعشر يجب في الخارج والخارج بينهما فيجب العشر عليهما اهـ 
 وفي شرح درر البحار: عشر جميع الخارج على رب الأرض عنده؛ لأن المزارعة فاسدة عنده‘‘.فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201833

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں