دسمبر 2018 میں ہمارے اکاؤنٹ میں رقم آئی جو ابھی تک موجود ہے، اس پر ایک سال کی زکاۃ ہے یا دو سال کی؟
اگر آپ مذکورہ رقم آنے سے پہلے بھی صاحبِ نصاب تھے تو جب آپ کا زکاۃ کا سال پورا ہوا، اس وقت دیگر اموال کے ساتھ مذکورہ رقم کی زکاۃ نکالنا لازم تھا؛ لہذا اگر اب تک دوسری مرتبہ زکاۃ کا سال پورا نہیں ہوا ہے تو فی الحال ایک سال کے حساب سے مذکورہ مال کی زکاۃ نکالنا آپ پر لازم ہے اور اگر دوسری مرتبہ زکاۃ کا سال پورا ہوگیا ہے تو دو سالوں کی زکاۃ مذکورہ رقم سے نکالنا لازم ہوگا۔
اور اگر مذکورہ رقم آنے کے بعد آپ صاحبِ نصاب ہوئے ہیں تو فی الحال ایک سال کی زکاۃ نکالنا آپ پر لازم ہے۔
واضح رہے کہ شرعی اَحکام کا مدار قمری سال (یعنی چاند کی تاریخ کے اعتبار سے سال پورا ہونے) پر ہے، لہٰذا زکاۃ کا سال پورا ہونے سے مراد بھی چاند کی تاریخوں کے حساب سے سال پورا ہونا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200763
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن