بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دنبہ صدقہ کرنے کی نذر مانی تو اس کی قیمت صدقہ کی جاسکتی ہے؟


سوال

ایک شخص نے نذر مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں ایک دنبہ صدقہ کروں گا،  اب اس شخص کا وہ کام ہوگیا، کیا اب وہ شخص دنبہ صدقہ کرنے کی جگہ دنبہ کی قیمت کے برابر نقدی رقم صدقہ کر سکتا ہے کہ نہیں؟

جواب

دنبہ صدقہ کرنا ضروری نہیں، اس کی قیمت سے بھی نذر پوری  کرنا جائز ہے۔

"نذر أن یتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغیره جاز إن ساوی العشرة کتصدقه بثمنه". (الشامیة، ۳/۷۴۱) 

امداد الاحکام میں ہے:

’’اگر نذر ذبح حیوان کی تھی تو ذبح ہی واجب ہے،تصدق قیمت کافی نہیں اور اگر ذبح کی نیت نہ تھی تو تصدق قیمت بھی کافی ہے‘‘

(3/ 42، کتاب الأیمان والنذور، ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی)

فتاوی دارالعلوم دیوبند میں ہے: 

’’سوال: زید نے نذر مانی کہ اگر میرا لڑکا پیدا ہواتو ایک گائے صدقہ کروں گا ۔۔۔الخ 

جواب: قیمت ادا کرنے سے زید بری الذمہ ہوگیا ۔۔۔ الخ‘‘

(کتاب الأیمان ، باب النذور، 12/ 73، ط: دارالاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201348

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں