بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دَیَّان کا معنی اور دیان نام رکھنے کا حکم


سوال

دیان نام کا مطلب بتا دیں اور یہ بھی بتا دیں کہ یہ نام رکھنا کیسا ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ’’دَیَّان‘‘( دال پر زبر اور یا کے تشدید کے ساتھ) كا معني هے:  بدله دينے والا / فیصلہ کرنے والا  اور  یہ  اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ہے ، یہ نام رکھنا درست ہے ، البتہ  ''عبد ''  ساتھ لگائیں  (یعنی  ’’عبد الدیان‘‘ ) یہ زیادہ بہتر ہے۔

لساب العرب میں ہے:

"الديان: من أسماء الله عز وجل، معناه الحكم القاضي. وسئل بعض السلف عن علي بن أبي طالب، عليه السلام، فقال: كان ديان هذه الأمة بعد نبيهاأي قاضيها وحاكمها. .....والديان: القهار، وقيل: الحاكم والقاضي، وهو فعال من دان الناس أي قهرهم على الطاعة. يقال: دنتهم فدانوا أي قهرتهم فأطاعوا، ومنه شعر الأعشى الحرمازي يخاطب سيدنا رسول الله، صلى الله عليه وسلم:

"يا سيد الناس وديان العرب".

(حرف النون، فصل الدال المهملة، ج:13، ص:166، ط:دار صادر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144403101627

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں