بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دوائیوں پر زکاۃ کی ادائیگی


سوال

دوائیوں کی زکوة کیسے ادا کریں؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں بیچنے کے لیے خریدی گئی دوائیوں پرسال مکمل ہو نے کے بعد دکان میں موجو د تمام ادویہ کا حساب لگا کر قیمتِ فروخت کے حساب سے  قیمت لگا کر   رقم کے مجموعہ سے ڈھائی فیصد زکوۃ  اد کی جائے گی ۔ 

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية."

(كتاب الزكاة ، الباب الثاني في العروض،179/1،ط:دار الفكر)

بدائع الصنائع میں ہے :

"وأما أموال التجارة فتقدير النصاب فيها بقيمتها من الدنانير والدراهم فلا شيء فيها ما لم تبلغ قيمتها مائتي درهم أو عشرين مثقالا من ذهب فتجب فيها الزكاة."

(كتاب الزكاة ،فصل اموال التجارة،20/2،ط:دار الكتب العلمية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144309100724

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں