بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دعوت ولیمہ میں باپ کی جگہ بیٹے کا جانا


سوال

ہمارے ہاں  رواج ہے باپ اپنی جگہ ولیمہ کی دعوت پے بیٹے کو بھیج دیتا ہے ،  تو ایسی صورت میں باپ کےلیے بلا شرعی عذر کے جو دعوت قبول کرنا لازم تھا کی شرط پوری ہو جائے گی؟ اور بیٹا باپ کی جگہ چلے جانے کی صورت میں بن بلائے مہمان کی طرح تو نہیں ہو گا؟ جس بارے ممانعت ہے۔

جواب

واضح رہے کہ مسلمان کے مسلمان پر حقوق میں سے  ایک حق یہ بھی ہے کہ اگر کوئی مسلمان  کسی مسلمان کو دعوت دے تو اس کو قبول کرناچاہیے  ، اور جس کو دعوت دی جائے اس کو چاہیے کہ وہ دعوت میں شریک ہوکر سنت کو زندہ کرے ۔

لہٰذا صورتِ مسؤلہ میں دعوت ولیمہ پر جانے کا مدار عرف پر ہے اگر  عرف میں یہ رائج ہو کہ جو دعوت نامہ گھر کے بڑے کے پاس آتا ہے ، اور  وہ اپنی جگہ اپنے بیٹے کو بھیجتا ہے، اور مہمان نواز بھی اس بات کو برا نہ مانتا ہو ،  تو عرف کا اعتبار کرتے ہوئے  باپ پر جو  دعوت قبول کرنا لازم تھا وہ حق ادا ہوجائے گا اور بیٹابن بلائے مہمان کی طرح نہیں ہوگا ، البتہ اگر مہمان نواز کو  یہ برا لگتا ہو تو شرعا بیٹے کا جانا درست نہ ہوگا   ۔ 

فتاوی شامی میں ہے :

"وفي الاختيار: وليمة العرس سنة قديمة إن لم يجبها أثم لقوله - صلى الله عليه وسلم - «من لم يجب الدعوة فقد عصى الله ورسوله، فإن كان صائما أجاب ودعا، وإن لم يكن صائما أكل ودعا، وإن لم يأكل ولم يجب أثم وجفا» لأنه استهزاء بالمضيف وقال - عليه الصلاة والسلام - «لو دعيت إلى كراع لأجبت» اهـ. ومقتضاه أنها سنة مؤكدة، بخلاف غيرها وصرح شراح الهداية بأنها قريبة من الواجب. وفي التتارخانية عن الينابيع: لو دعي إلى دعوة فالواجب الإجابة إن لم يكن هناك معصية ولا بدعة والامتناع أسلم في زماننا إلا إذا علم يقينا أن لا بدعة ولا معصية اهـ والظاهر حمله على غير الوليمة لما مر ويأتي تأمل".

(‌‌كتاب الحظر والإباحة ج: 6 ص: 347 / 348 ط: سعید)

وفیہ ایضا :

"والمعتمد البناء على العرف كما علمت".

(کتاب النکاح ، باب المھر ج: 3 ص: 157 ط: سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411102442

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں