بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دوائیوں پر زکات کا حکم


سوال

میں ایک ہومیو پیتھک ڈاکٹر ہوں،  میں کمپنی سے جو قیمت پر دوائی لیتا ہوں ، میں اس پر زکوٰۃ دوں،  یا میں جو دوائی مریض پر بیجتا ہو اس پر زکوٰۃ دینا  ہوگی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  اگر آپ صاحبِ نصاب ہیں  تو ایسی صورت میں زکات کا  سال مکمل ہونے  پر آپ کے پاس جتنی دوائیاں موجود ہوں ان کی قیمتِ  فروخت کے اعتبار سے مالیت کا حساب کرکے، جتنی مالیت کی دوائیاں موجود ہوں، اور  جو کچھ بھی آپ کے پاس نقدی موجود ہو، ان سب کے مجموعہ کا چالیسواں حصہ بطور  زکات  ادا کرنا آپ پر  لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200379

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں