ایک آدمی نے اپنی بیوی کو تین طلاق دی ، اور پھر اسی مطلقہ بیوی سے زنا کیا، جس سے وہ عورت حاملہ ہو گئی اور دوران حمل بھی وہ اسی عورت سے زنا کرتا رہا، اب سوال یہ ہے کہ اس عورت کی عدت کیسے پوری ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں مطلقہ کوحمل دوران عدت ٹھہرا ہے ، لہذا اب مطلقہ کی عدت وضع ِ حمل ہوگی، اور بچہ کو ولد الزنا قرار نہیں دیا جائے گا بلکہ ثابت النسب ہوگا،تاہم اپنی مطلقہ ثلاثہ سے ازدواجی تعلق قائم کرنا شرعاً ممنوع اور حرام ہے اور اب مطلقہ کے لیے سابقہ شوہر نامحرم ہے، لہذا دورانِ عدت مطلقہ اپنے سابقہ شوہر سے پردہ اہتمام کرےاور اب تک جو ہوا اس پر دونوں تو بہ استغفار کریں ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"فإذا حبلت في العدة تنقضي بوضعه سواء كان من المطلق، أو من زنا، أو من نكاح فاسد..
من حملت في عدتها فعدتها أن تضع حملها، وفي المتوفى عنها زوجها إذا حملت بعد موت الزوج فعدتها بالشهر اهـ وقد مر عن البدائع."
(باب العدۃ، مطلب في وطء المعتدة بشبهة، ج:3، ص:519، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411100825
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن