بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

دوڑنے کا مقابلہ کروانے پر انعام دینے کا حکم


سوال

 ہمارے گاؤں ہر ماہ بعد بچوں کی دوڑ کا مقابلہ ہوتا ہے ،اور بچوں کو انعامات دئیے جاتے ہیں ، اور دوڑ کروانے کا مقصد بچوں کو فضول خرافات سے بچانا ہے ۔کیا شرعی طور پر یہ جائز ہے یا نا جائز ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں بچوں کو فضول خرچی سے بچانے اور جسمانی ورزش کروانے کے لیےان کے درمیان دوڑنے کا مقابلہ کروانا مستحسن عمل ہے،  اور مذکورہ مقابلے پر بچوں کو  انعام دینا بھی جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(ولا بأس بالمسابقة ... على (الأقدام) ... (حل الجعل) ... (إن شرط المال) في المسابقة (من جانب واحد وحرم لو شرط) فيها (من الجانبين)؛ لأنه يصير قمارًا (إلا إذا أدخلا ثالثًا)".

(کتاب الحظر والاباحۃ، فصل فی البیع، ج:6، ص:402، ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144603102870

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں