دس تولہ سونے کے زیور جو کہ استعمال میں ہیں، کیا اس پر زکاۃ واجب ہے؟
واضح رہے کہ سونا چاندی خواہ زیوات کی شکل میں ہوں یا بسکٹ، ڈلی یا کسی اور شکل میں ہوں، خواہ استعمال کے ہوں یا کسی اور مقصد کے لیے ہوں بہرصورت اگر وہ نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہوں تو ان پر زکاۃ واجب ہوتی ہے۔
لہذا دس تولہ سونے کے زیورات جس کی ملکیت میں ہوں وہ صاحبِ نصاب ہے، لہٰذا اس میں چالیسواں حصہ (ڈھائی فیصد) زکاۃ واجب ہوگی۔ خواہ دس تولہ سونے کا ڈھائی فیصد (0.25) تولہ سونا زکاۃ میں دیا جائے، یا اس کی قیمت دی جائے، دونوں اختیار ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201776
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن