اپنے سے بڑی عمر کی ایک بیوہ خاتون سے شادی کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے جس کے تین بچے ہیں؟ ان کی عمر 35 سال ہے اور میری عمر 25 سال ہے!
کنواری اور ہم عمر عورت سے شادی کرنا پسندیدہ ہے، نکاح کے مصالح کے حصول اور مابعد کی زندگی کے لیے یہ زیادہ مناسب ہے۔ تاہم بڑی عمر کی خاتون یا بیوہ سے نکاح کرنابھی جائز ہے۔ خود رسول اللہ ﷺ نے حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا سے جب نکاح کیا تو آپ ﷺ کی عمر 25 سال اور خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر 40 سال تھی ۔
حدیث میں ہے:
"عن جابر، قال: قال لی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: هل نکحت یا جابر؟ قلت: نعم، قال: ماذا أبکرًا أم ثیبًا؟ قلت: لا، بل ثیبًا، قال: فهلّا جاریةً تلاعبك. الحدیث."
(البخاري: رقم ۴۰۵۳)
وقال العلماء في شرح هذا الحدیث: وفي الحدیث دلیل علی استحباب نکاح الأبکار إلا لمقتضی لنکاح الثیب کما وقع لجابر الخ (انظر: عون المعبود، تحفة الأحوذي وغیرهما)
"ویندب إعلانه ... وکونها دونه سنًّا لئلایسرع عقمها فلاتلد ..."
(در مختار مع الشامي: ۴/۶۶ دارالکتب العلمیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201262
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن