اگر کوئی نذر کرے کہ دس دن لگاتار یہ عمل کرنا هے، مثلًا روزے رکھنا ہے یا قرآنی آیت پڑھنی ہیں، مگر ان دنوں کے اندر خون (حیض) آئے تو یہ عورت کیا کرے، حیض کے دوران عمل جاری رکھے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ عورت نے یہ نذر مانی کہ وہ دس دن تک مسلسل روزے رکھے گی تو اس پر دس دن مسلسل روزے رکھنا لازم ہوں گے، اگر درمیان میں ماہواری آنا شروع ہوگئی تو ان دنوں میں روزے رکھنا جائز نہیں ہوگا اور بعد میں از سر نو دوبارہ دس روزے رکھنا لازم ہوں گے۔ (عمدۃ الفقہ،ص:379، ط: زوار اکیڈمی)
یہی حکم دس دن مسلسل قرآنِ مجید پڑھنے کی نذر کا ہے کہ ان ایام (ماہواری) میں قرآنِ مجید پڑھنا جائز نہیں ہوگا اور بعد میں دوبارہ دس دن پورے کرنا لازم ہوں گے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ولو قال: لله علي أن أصوم يومين أو ثلاثة أو عشرة، لزمه ذلك ويعين وقتًا يؤدي فيه، فإن شاء فرق، وإن شاء تابع، إلا أن ينوي التتابع عند النذر فحينئذٍ يلزمه متتابعًا، فإن نوى فيه التتابع، وأفطر يومًا فيه أو حاضت المرأة في مدة الصوم استأنف، واستأنفت، كذا في السراج الوهاج. ولو أوجب على نفسه متفرقًا فصام متتابعًا أجزأه، كذا في فتاوى قاضي خان". (1/ 209)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144202200464
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن