بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

درزی کتنا کپڑا مالک کی اجازت کے بغیر رکھ سکتا ہے؟


سوال

درزی، لوگوں کے دیے ہوئے کپڑوں میں سے سوٹ سینے کے بعد کتنا کپڑابچا ہو تو وہ مالک سے اجازت لئے بغیر رکھ سکتا ہے؟

جواب

جو کپڑا درزی کو سینے کے لیے دیا جاتا ہے وہ درحقیقت جس کا کپڑا ہے  اسی کی  ملکیت ہوتا ہے، اور درزی کے پاس صرف امانت کے طور پر سلائی کے لیے دیا جاتا ہے، جس میں اسے  سلائی کے علاوہ کسی اور تصرف کا اختیار نہیں ہوتا،جس کی اسے اجرت دے دی جاتی ہے،سلائی کے بعد جو کپڑا  اضافی ہو(تھوڑا ہو یا زیادہ)وہ مالک کی ملکیت ہی میں رہتا ہے،اس لیےدرزی کے لیے اپنی اجرت کے علاوہ کپڑے میں سے کچھ رکھنا شرعا جائز نہیں،البتہ چونکہ معمولی کترنیں ہمارے ہاں  لوگ درزی سے واپس مانگتے نہیں  ہیں توعرف کی وجہ سے معمولی کترنیں رکھنے کی تو اجازت ہے لیکن  معقول مقدار میں اگر کپڑا بچ جائے جوکسی دوسرے کام میں آسکے توبلااجازت اس کپڑےکو  رکھنے کی اجازت نہ ہوگی۔

الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:

"‌‌ (الأجراء على ضربين: مشترك وخاص، فالأول من يعمل لا لواحد) كالخياط ونحوه (أو يعمل له عملا غير مؤقت) كأن استأجره للخياطة في بيته غير مقيدة بمدة كان أجيرا مشتركا وإن لم يعمل لغيره (أو موقتا بلا تخصيص).....(ولا يضمن ما هلك في يده وإن شرط عليه الضمان) ؛ لأن شرط الضمان في الأمانة باطل كالمودع (وبه يفتى) كما في عامة المعتبرات، وبه جزم أصحاب المتون فكان هو المذهب خلافا للأشباه."

(کتاب الاجارۃ،باب ضمان الأجير،ج6،ص65،ط؛سعید)

فتاوی رحیمیہ میں ہے:

"درزی کے پاس کپڑا بچ گیا اس کا کیا حکم ہے:

اگر بچا ہوا کپڑا اتنی مقدار میں ہے کہ اس کو واپس کرنے کا عرف ہے تو اس بچے ہوئے کپڑے کا مالک وہی ہے جس کا کپڑا ہے اس کو ہی واپس کرنا چاہیے......"

(متفرقات حظر والاباحۃ،ج10،ص238،ط؛دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں