بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دروازے کا نام کسی صحابی کے نام پر رکھنا


سوال

ایک سوال ہے کہ کسی صحابی کے نام پر کسی دروازے کا نام رکھنا کیسا ہے؟ براہ کرم مدلل جواب ارسال فرمائیں۔

جواب

 مسجد،مدرسہ، گھر( یا کوئی بھی ایسی عمارت کا جو کسی غلط مقصد کیلئے نہ بنائی گئی ہو )کے دروازے کا نام حصول برکت و اظہار تعظیم کے طور پر کسی نیک ہستی (مثلاً: کسی نبی، صحابی، یا اللہ کے کسی نیک بندے)کے نام پر رکھنے کا سلسلہ قرون اولیٰ سے مسلمانوں میں چلا آرہا ہے،اور کسی زمانے کے فقہاء و علماء نے اس پر نکیر نہیں فرمائی، لہٰذا یہ عمل جائز ہے۔

مرقات میں ہے:

"قال ابن مسعود - رضي الله عنه: ‌ما ‌رآه ‌المسلمون ‌حسنا فهو عند الله حسن. والمراد بالمسلمين زبدتهم وعمدتهم، وهم العلماء بالكتاب والسنة، الأتقياء عن الحرام والشبهة."

(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح،باب التنظيف والتبكير،كتاب الصلاة، 3/ 1033،الناشر: دار الفكر، بيروت - لبنان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101405

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں