خواب آتے ہی میں جاگ گیا اور بھاگ کر بیت الخلا گیا تو کپڑے پر میرے کوئی نجاست نہیں تھی، البتہ کپڑا اتارتے ہی ایک دو قطرے منی یا ودی کے گرے، اب مجھے معلوم نہیں یہ منی ہے یا ودی، لیکن خواب تو آیا تھا تو اب میں کیا کروں ؟
کپڑے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟اور غسل کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر سائل کو احتلام ہونا یاد ہے، البتہ جاگنے کے بعد نکلنے والی چیز کے متعلق پتہ نہیں ہے کہ وہ منی نکلی ہے یا ودی نکلی ہے ،تو اس صورت میں سائل پر غسل کرنا واجب ہے، تاہم نکلنے والا قطرہ چاہے منی کا ہو یا ودی کا ہو، بہرصورت وہ ناپاک ہے،کپڑے کے جس حصہ پر لگ جائے اس کا دھونا بھی لازمی ہے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"و عند رؤية مستيقظ۔۔منيا أو مذيا.
قوله:’’ منيا أو مذيا‘‘ اعلم أن هذه المسألة على أربعة عشر وجها؛ لأنه إما أن يعلم أنه مني أو مذي أو ودي أو شك في الأولين أو في الطرفين أو في الأخيرين أو في الثلاثة۔۔۔۔۔۔فيجب الغسل اتفاقا في سبع صور منها وهي ما إذا ۔۔۔شك في الأولين أو في الطرفين أو في الأخيرين أو في الثلاثة مع تذكر الاحتلام فيها."
(كتاب الطهارة، سنن الغسل، ج:1، ص:163، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100763
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن