بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

درس نظامی کی اکثر کتب پڑھ کر کوئی عالمِ دین کہلاسکتا ہے؟


سوال

فارسی مدرسے کے نصاب کے مطابق ایک سال پڑھ چکا ہے،فن نحو میں نحومیر مکمل نصاب ،شرح مائۃ عامل مکمل، ہدایہ النحو مکمل ، فن صرف میں میزان الصرف مکمل، علم الصیغہ مکمل، فن منطق میں توضیح المنطق مکمل،شرح تہذیب مکمل، سلم العلوم مکمل نصاب، فن ادب میں القراءۃ الواضحہ حصہ اول دوم سوم تینوں حصے پڑھے مکمل،فن بلاغت میں دروس البلاغہ مکمل،فن عقائد میں العقیدۃ الطحاویہ مکمل،فن میراث میں سراجی مکمل نصاب،فن اصول تفسیر میں الفوز الکبیر مکمل،فن تفسیر میں قرآن مجید کا مکمل ترجمہ و تشریح، فن أصول فقہ میں تسہیل الاصول مکمل،اصول الشاشی مکمل، فن فقہ میں نور الایضاح مکمل،ہدایہ اولین آخرین کا اکثر نصاب، فن أصول حدیث میں شیخ عبد الحق محدث دہلوی کا مقدمہ ،مشکوۃ المصابیح کے شروع میں جو الگ کتاب ہے مکمل، فن حدیث میں صحاح ستہ بخاری، مسلم ،ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ ،مکمل نصاب۔

میرے دوست نے صرف مذکورہ کتابیں پڑھ کر سند حاصل کرلی مولویت سے فراغت کی ، تو کیا مولویت کے تمام سال اس کے مکمل ہوگئے؟ فارسی اول دوم سوم چہارم پنجم ششم ہفتم دورہ حدیث؟ مکمل عالم ہے یا ناقص؟اگر وہ پڑھے تو کون سا سال پڑھے؟ فارسی اول دوم سوم چہارم پنجم ششم ہفتم دورہ حدیث ان میں کتنے سال مکمل ہوگئے؟

جواب

درس نظامی کے مروجہ نصاب تعلیم کے مطابق آپ کے دوست کی تعلیم نامکمل ہے، مثلا فن بلاغت میں صرف دروس البلاغہ پڑھی ہے جو کہ اس فن کی مبادیات پر مشتمل ہے جبکہ مزید تفصیل و دلائل مختصر المعانی میں ہے، اسی طرح عقائد میں صرف العقیدۃ الطحاویہ پر اکتفا کیا ہے جوکہ ایک مختصر رسالہ ہے، صرف اس کے پڑھ لینے سے اس فن میں بصیرت و مہارت حاصل ہونا ممکن نہیں، علم فقہ میں بھی ہدایہ  مکمل نہیں پڑھی  اور اصول فقہ کی اہم کتب نورالانوار، حسامی اور توضیح و تلویح نہیں پڑھی، اس لیے ان علوم و فنون میں اس کی تعلیم ناقص ہے، اسے چاہیے ان کی بھی تکمیل کرے اور اس کے علاوہ جن علوم کی تعلیم نامکمل ہے اسے بھی مکمل کرے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102593

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں