بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈرمل فلرز کے استعمال کا حکم


سوال

آپ نے فرمایا ہے کہ چہرے کی شکنوں کے لیے ڈرمل فلر کے انجکشن لگواسکتے ہیں۔ کیا ہونٹوں پر بے تحاشا شکنیں آگئی ہوں تو اتنے  فلر لگواسکتے ہیں کہ ہونٹ اپنی اصل شکل میں آجائیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر ڈرمل فلرز کے انجیکشن کے ذریعے جلد میں داخل کیے جانے والے لیکویڈ  میں کوئی ناپاک یا حرام اجزاء شامل نہ ہوں تو ان کا استعمال بیماری کے علاج کے لیے بھی جائز ہے اور چہرے کی ترو تازگی بحال رکھنے کے لیے اور عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے چہرے پہ آنے والی شکنیں ختم کرنے کے لیے بھی اس کا استعمال جائز ہے ،البتہ فطری خلقی اوصاف کو تبدیل کرنے کے  لیے،مثلًا  ہونٹوں کی موٹائی بڑھانے یا پتلی باریک کرنے کے لیے اس کا استعمال جائز نہیں ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:

"وَلَأُضِلَّنَّهُمْ وَلَأُمَنِّيَنَّهُمْ وَلَآمُرَنَّهُمْ فَلَيُبَتِّكُنَّ آذَانَ الْأَنْعَامِ وَلَآمُرَنَّهُمْ فَلَيُغَيِّرُنَّ خَلْقَ اللَّهِ."

(النساء:119)

تفسیر قرطبی میں ہے:

"قال أبو جعفر الطبري: في حديث ابن مسعود دليل على أنه لا يجوز تغيير شي من خلقها الذي خلقها الله عليه بزيادة أو نقصان، التماس الحسن لزوج أو غيره، سواء فلجت أسنانها أو وشرتها، أو كان لها سن زائدة فأزالتها أو أسنان طوال فقطعت أطرافها."

(ج:5،ص:392،ط:دار الکتب المصریۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100375

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں