بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جھوٹ پر مشتمل درخواست کی کمپوزنگ کرنے اور اس کی اجرت کا حکم


سوال

میں ایک وکیل کے پاس کمپوزنگ کی نوکری کرنا چاہتا ہوں، جس میں مجھے اس کی درخواست کو ٹائپ کرنا ہوگا، اگر اس درخواست میں جھوٹ ہو تو کیا مجھے اس جھوٹ لکھنے کاگناہ ہوگا؟

جواب

یہ واضح ہے کہ جھوٹ حرام ہے، بصورتِ مسئولہ اگر یہ بات یقینی ہے کہ درخواست میں لکھوائی جانے والی بات جھوٹ پر مبنی ہے، تو یہ  حرام کام پر معاونت ہے، اور حرام میں معاونت کرنا  بھی حرام ہے، لہذا درخواست میں جھوٹ لکھنا گناہِ کبیرہ ہے، اور اس کے لکھنے پر اجرت (مزدوری) لینا بھی حرام ہے۔

الموسوعة الفقهية میں ہے:

"وَلاَيَجُوزُ اسْتِئْجَارُ كَاتِبٍ لِيَكْتُبَ لَهُ غِنَاءً وَنَوْحًا؛ لأَِنَّهُ انْتِفَاعٌ بِمُحَرَّمٍ."

(الإِْجَارَةُ عَلَى الْمَعَاصِي وَالطَّاعَاتِ، ج:1، ص:290، ط:اميرحمزه كتب خانه)

الفقہ الاسلامی میں ہے:

"ولایجوز الاستئجار علی المعاصي کاستئجار الإنسان للعب و اللهو المحرم ... لأنه استئجار علی المعصیة والمعصیة لاتستحق بالعقد."

(شروط صحة الإجارة، ج:5، ص:3817، ط:دارالفكر)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144204200936

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں