بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

داڑھی منڈوانے کا حکم


سوال

 کیا داڑھی نہ رکھنے والے پر اللہ تعالی کی لعنت برستی ہے؟

جواب

واضح رہے کہ داڑھی رکھنا تمام انبیاء کرام کی سنت ہے ، داڑھی منڈوانا فطرت کے خلاف ہے، شریعت میں داڑھی رکھنے کا حکم ہے ،لہذا  داڑھی منڈوانا حرام، اور گناہ کبیرہ ہے ،اللہ تعالیٰ کی رحمت سےدوری(لعنت)کاسبب ہے، اس میں ایک خرابی یہ بھی ہے کہ عورتوں کے ساتھ تشبہ ہے اور عورتوں کے ساتھ تشبہ اختیار کرنے پر شریعت نے سختی سے منع کیا ہے۔

مسند احمد میں ہے: 

"عن ابن عباس، قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم؛ قال حجاج: فقال: " ‌لعن ‌الله ‌المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال ".

(مسند أحمد ‌‌،من أخبار عثمان بن عفان رضي الله عنه،5/ 243 ط: مؤسسةالرسالة)

بخاری شریف میں ہے: 

"عن إبن عمر رضی الله عنهما عن النّبي صلیٰ الله عليه وآله وسلم قال: خالفوا المشرکين وفّروا اللّحی وأحفوا الشّوارب. وکان إبن عمر إِذا حجّ أو اعتمر قبض علی لِحيته فما فضل أخذه."

(بخاري، الصحيح، ج:5 ص:2209، رقم: 5553 ط: دار ابن کثير اليمامة)

مسلم شریف میں ہے: 

عن عائشة قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « ‌عشر ‌من ‌الفطرة: قص الشارب، وإعفاءاللحية".

(صحيح مسلم 1/ 153،  ط: التركية)

فتاوی شامی میں  ہے:

"و أما الأخذ منها وهي دون ذلك كما فعله بعض المغاربة و مخنثة الرجال فلم يبحه أحد، و أخذ كلها فعل يهود الهند و مجوس الأعاجم".

(٢/ ٤١٨، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509100804

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں