کیا ایسے حافظ کا تراویح یا وتر پڑھانا ٹھیک ہے جو داڑھی کاٹتا ہو یا اس کی داڑھی ایک مشت سے کم ہو ؟
ایک مشت داڑھی رکھنا شرعاًواجب ہے اور اس سے کم کرانا یا منڈانا ناجائز اور گناہ ہے، جو شخص داڑھی منڈاتا یا ایک مشت سے کم کراتا ہو وہ فاسق ہے اور فاسق کی امامت مکروہ ہے، اسے نماز کے لیے خود آگے نہ کیا جائے، البتہ اگر وہ نماز پڑھالے تو کراہت کے ساتھ نماز ہوجائےگی۔
حاشية رد المحتار على الدر المختار (1/ 559):
"قال: فكره لهم التقدم، ويكره الاقتداء بهم تنزيهاً، فإن أمكن الصلاة خلف غيرهم فهو أفضل، وإلا فالاقتداء أولى من الانفراد". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108200912
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن