کیا داڑھی کا خلال ایک ہاتھ سے کرنا جائز ہے یا دونوں ہاتھوں سے؟ اور کیا تین دفعہ خلال کرنا چاہیے یا ایک دفعہ؟
وضو میں داڑھی کا خلال کرنا ایک مرتبہ مسنون ہے، جس کا سنت طریقہ یہ ہے کہ منہ دھونے کے بعد دائیں ہاتھ کے چلّو میں پانی لے کر ٹھوڑی کے نیچے کے بالوں کی جڑوں میں ڈالے اور ہاتھ کی پشت گردن کی جانب کرکے انگلیاں بالوں میں ڈال کر نیچے سے اوپر کی جانب لے جائے، اور یہ عمل ایک ہاتھ (یعنی دائیں ہاتھ) سے ایک دفعہ کافی ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وقال في المنح: وكيفيته على وجه السنة أن يدخل أصابع اليد في فروجها التي بين شعراتها من أسفل إلى فوق بحيث يكون كف اليد الخارج وظهرها إلى المتوضئ. اهـ."
(كتاب الطهارة، سنن الوضوء، ج:1، ص:117، ط:ايج ايم سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144204201157
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن