کیا ڈاڑھی کا بال ٹوٹ جائے تو اسے دانت سے کاٹنا چاہیے؟
داڑھی کے بال انسانی جسم کا حصہ ہونے کی وجہ سے قابلِ احترام ہیں، اس لیے ان کا حکم یہ ہے کہ اگر سہولت ہو تو ان کو زمین میں دفنا دینا چاہیے، گندگی وغیرہ میں نہیں پھینکنے چاہییں، اگر ٹوٹ کر گرجائیں اور جمع کرنے میں سہولت نہ ہو تو انہیں دفن کرنا ضروری نہیں ہے، حرج کی وجہ سے معاف ہے۔
"فإذا قلم أظفاره أو جزّ شعره ینبغي أن یدفن ذلك الظفر والشعر المجزوز، فإن رمی به فلا بأس، وإن ألقاه في الکنیف أو في المغتسل یکره ذلك؛ لأن ذلك یورث داء، کذا في فتاوی قاضي خان". (الفتاوی الهندية، ج۵ ص ۳۵۸ کتاب الکراهية، الباب التاسع عشر في الحنان والخصآء وقلم الأظفار ...الخ)
باقی ڈاڑھی کے بال ٹوٹ جانے کی صورت میں دانتوں سے اس کے ٹکڑے کرناشرعاً ثابت نہیں ہے، اور نہ ہی ضروری ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200193
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن