بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

داڑھی کاٹنے کا حکم


سوال

کیا داڑھی کاٹنا گناہ کبیرہ ہے؟ چاہے مشین سے ہو۔

جواب

واضح رہے کہ جمہور علماء کے نزدیک ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے، یہ تمام انبیاء کرام کی سنت ہے اور مسلمانوں کا شعار ہے، لہذا داڑھی مونڈنا یا ایک مشت سے کم رکھنا حرام اور کبیرہ گناہ ہے۔

صحیح مسلم میں ہے:

"عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: خالفوا المشركين ‌أحفوا ‌الشوارب، وأوفوا اللحى"۔

(كتاب الطهارة، باب خصال الفطرة: 1/ 222، ط:دار إحياء التراث العربي)

فتاوی شامی میں ہے:

"يحرم على ‌الرجل ‌قطع لحيته۔"

(‌‌‌‌كتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع: 6/ 407، ط: سعید)

وفیہ ایضا:

"وأما الأخذ منها وهي دون ذلك كما يفعله بعض المغاربة، ومخنثة الرجال فلم يبحه أحد، وأخذ كلها فعل يهود الهند ومجوس الأعاجم۔"

(‌‌کتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده: 2/ 418، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101743

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں