بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

درد میں فوری علاج کےلیے ہر بل دوا میں انگریزی ادویات خلط ملط کرکے بیچنے کا حکم


سوال

ایک آدمی کاروبار کرتاہے ،اس نے ہربل دوائیاں رکھی ہیں اور ہر بل دوائیاں دیر پا اثرات رہتی ہیں، مثلاً درد کو فوراً کنٹرول نہیں کرتی، چاہے جو بھی بیماری ہو،لیکن کاروباری بندہ اس ہر بل دوا میں انگلش دوا شامل کرتا ہے،جو فوراً مریض پر اپنا کام کرتی ہے،  یعنی خلط ملط کرکے اپنی دوافروخت کرتا ہے اور لوگوں کو یہ کہتاہے کہ یہہر بل دوائی  ہے، اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے ۔

اب پوچھنا یہ ہے کہ ایسا کرنا درست ہے ؟ اور ایسے بندہ کے پاس ملازمت کرنا کیساہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ شخص کا ہربل دوا میں دوسری انگریزی ادویات کو خلط کرکے اسے ہر بل دوائی کہنا  جھوٹ اور دھوکا دہی کی وجہ سے ناجائز ہے ،تاہم اس کی کمائی حرام نہیں، لیکن حلالِ طیب بھی نہیں،اس لیے ایسے شخص کے پاس ملازمت کرنے سے احتراز لازم ہے، تاکہ دھوکہ دہی اور جھوٹ بولنے کے گناہ میں تعاون کرنے والا نہ بنے ۔

لہٰذا دوسری جگہ ملازمت تلاش کرے اور جیسے ہی دوسری جگہ جائز کام مل جائے تو موجودہ ملازمت کو ترک کردے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم قال: من غش فلیس منا".

(سنن الترمذی، باب ما جاء فی کراهیة الغش في البیوع،ج:۱،ص:۳۷۸،ط:رحمانیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100936

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں