بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دراز سے قسطوں پر خریداری کے لیے کریڈٹ کارڈ بنوانا یا استعمال کرنا


سوال

دراز قسطوں پر چیزیں دیتا ہے، بینک سے کریڈٹ کارڈ بنوانا پڑتا ہے، پھر کارڈ کی معلومات دراز کی ویب سائٹ پر ڈالنی پڑتی ہے۔ اور دراز پھر وہ ڈیٹیل دیکھنے کے بعد وہ چیز آپ کے گھر پہنچا دیتا ہے، پانچ بینک یہ آفر کر رہے ہیں، جس میں کچھ بینک تو اس پر سود لے رہے ہیں اور کچھ بینک سود نہیں لے رہے ہیں، اور اس کی پروسیسنگ فیس ٹو ٹل قیمت کے ایک یا دو فیصد ہوتی ہے، سب سے پہلے ہمیں بینک سے کریڈٹ کارڈ بنوانا پڑتا ہے، اس کے بغیر یہ ممکن نہیں۔ تو کیا یہ شرعاً جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں دراز سے قسطوں میں خریداری کے لیے کریڈٹ کارڈ بنوانا یا اسے استعمال کرنا ناجائز ہے؛ کیوں کہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ معاملہ کرنے میں اگرچہ یہ احتمال ہے کہ سود کی ادائیگی سے بچا جاسکتا ہے، لیکن کریڈٹ کارڈ کے معاہدہ میں سود پر رضا مندی  کا اظہار کیا جاتا ہے جو کہ ناجائز ہے۔

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (11 / 200):

"إنّ آيات الربا التي في آخر سورة البقرة مبينة لأحكامه وذامة لآكليه، فإن قلت: ليس في الحديث شيء يدل على كاتب الربا وشاهده؟ قلت: لما كانا معاونين على الأكل صارا كأنهما قائلان أيضًا: {إنما البيع مثل الربا}، أو كانا راضيين بفعله، والرضى بالحرام حرام".

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144205201107

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں