آج کل ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لئے رشوت دینی پڑتی ہے، اس کے بغیرصحیح طریقے سے کام نہیں ہوتا، آفس کا عملہ مختلف انداز سے تنگ کرتا ہے، میڈیکل ٹیسٹ اور ڈرائیونگ ٹیسٹ میں فیل کر دیتے ہیں، دس بیس چکروں میں بھی کام نہیں ھوتا اور لائسنس نہ ہو تو ٹریفک پولیس کو بھی رشوت دینی پڑتی ہے، اس پریشانی سے کیسے نجات حاصل کریں؟
صورت مسئولہ میں حتی الامکان جائز طریقے سے لائسنس حاصل کرنے کی کوشش کریں، اگر ڈرائیونگ کے لئے قانونی طور پر مطلوب شرائط پر پورا اترنے کے باوجود بھی سرکاری آفس کا عملہ لائسنس جاری نہ کرے اور لائنسس حاصل کرنا شوقیہ ڈرائیونگ وغیرہ کی خاطر نہ ہو بلکہ کسی معقول ضرورت کے لیے ہوتوعملے کو کچھ دینے کی گنجائش ہے، اس صورت میں گناہ عملے پرھوگا،لیکن ڈرائیونگ کے لیے مطلوب اہلیت اور قابلیت نہ ہو تو عملے کو کچھ دینا رشوت شمار ہوگا۔۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143507200039
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن