اگر گائے کی عمر بیچنے والے کے قول کے مطابق اڑھائی سال ہے، لیکن اس کے دانت زیادہ ہیں، اس صورت میں قربانی جائز ہے یا نہیں؟
گائے کی قربانی درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس کی عمر کم از کم دو سال ہو، اگر بیچنے والا گائے کی عمر ڈھائی سال بتارہا ہے اور دانت بھی دو سے زیادہ آئے ہیں تو اس کی قربانی درست ہے، واضح رہے کہ دانتوں کو عمر معلوم کرنے کے لیے علامت کے طور پر سمجھا جاتا ہے، اگر دودھ کے دانت کے علاوہ دو دانت سے زیادہ دانت نکلیں تو یہ دو سال سے زیادہ عمر کی علامت ہے، اور اس جانور کی قربانی بالکل درست ہے۔
حاصل یہ ہے کہ دانت اگر دو سے کم ہوں تو اس میں تفصیل ہے( یعنی اس کی عمرکے بارے میں تحقیق کی جائے گی ) لیکن اگر دو سے زیادہ ہو تو چوں کہ عموماً وہ جانور قربانی کی عمر کو پہنچ چکا ہوتاہے، اس لیے اس کی قربانی جائز ہوگی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"(وأما سنه) فلايجوز شيء مما ذكرنا من الإبل والبقر والغنم عن الأضحية إلا الثني من كل جنس وإلا الجذع من الضأن خاصةً إذا كان عظيماً، وأما معاني هذه الأسماء فقد ذكر القدوري: أن الفقهاء قالوا: الجذع من الغنم ابن ستة أشهر، والثني ابن سنة۔ والجذع من البقر ابن سنة، والثني منه ابن سنتين. والجذع من الإبل ابن أربع سنين، والثني ابن خمس. وتقدير هذه الأسنان بما قلنا يمنع النقصان، ولايمنع الزيادة، حتى لو ضحى بأقل من ذلك شيئاً لايجوز، ولو ضحى بأكثر من ذلك شيئاً يجوز ويكون أفضل".
(کتاب الاضحية،ج: 5 ،ص:295،ط : دارالفكر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144411102645
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن