بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دانتوں سے خون نکلنے کی صورت میں روزے کاحکم


سوال

اگر نیند میں دانتوں سے خون نکلے ،اور بیدار ہونے  پر منہ میں خون ہو ،تو کیا روزہ ٹوٹتا ہے یانہیں ؟

جواب

روزے کی حالت میں منہ سے خون نکلنے کی چند صورتیں ہو سکتی ہیں:

*اگر خون حلق تک ہی رہا،  پیٹ تک نہیں پہنچا تو روزہ بہرحال نہ ٹوٹے گا خواہ خون کم ہو یا زیادہ۔

* اگر خون  پیٹ میں پہنچ جائے اور اس کا مزہ بھی محسوس ہو تو بہرحال روزہ ٹوٹ جائے گا۔

* اگر پیٹ میں پہنچ جائے لیکن مزہ محسوس نہ ہو تو خون مغلوب ہونے کی صورت میں روزہ نہ ٹوٹے گا ورنہ یعنی اگر خون غالب یا برابر ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔

لہذا اگر نیند میں دانتوں سے خون نکلے اور بیدار ہونے پر وہ منہ میں ہی ہو ،پیٹ تک نہ پہنچے ،تو اس سے روزے فاسد نہیں ہوگا۔

الدر مع الرد میں ہے:

"(أو خرج الدم من بين أسنانه ودخل حلقه) يعني ولم يصل إلى جوفه أما إذا وصل فإن غلب الدم أو تساويا فسد وإلا لا إلا إذا وجد طعمه بزازية واستحسنه المصنف وهو ما عليه الأكثر وسيجيء".

(كتاب الصوم ،باب ما يفسد الصوم ومالا يفسد،ج:2،ص:396،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101515

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں