بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دانت پر کور لگانے کی صورت میں وضو اور غسل کا حکم


سوال

دانت کو کور لگانے سے غسل یا وضو ہو جاتا ہے یا نہیں؟

جواب

دانتوں پر کور وغیرہ اس طرح چڑھایا گیا ہو کہ وہ بالکل فکس ہوگیا ہوتو وہ دانت کے حکم میں ہوجائے گا اور   اس حالت میں کلی کرنے سے غسل صحیح ہوجائے   گااور وضو میں کلی کرنے کی سنت  بھی ادا ہوجائے گی۔

اور اگر کور کو دانت سے اتارکر دوبارہ چڑھایا جاسکتا ہو  یعنی فکس نہ ہو، تو اس صورت میں واجب  غسل  کے لیے کور کو نکال کر  کلی کرنا لازم ہوگا  اور وضو میں بھی  سنت  پر عمل کرنے کے لیے کور اتارنا ضروری ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) لا يمنع (ما على ظفر صباغ و) لا (طعام بين أسنانه) أو في سنه المجوف به يفتى. وقيل إن صلبا منع، وهو الأصح".

(فرض الغسل، کتاب الطہارۃ، ج:1، ص:154، ط:سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

"‌الأصل ‌وجوب ‌الغسل إلا أنه سقط للحرج".

(فرض الغسل، كتاب الطہارۃ، ج:1، ص:153، ط:سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

"(لا) يجب (غسل ما فيه حرج كعين) وإن اكتحل بكحل نجس (وثقب انضم و) لا (داخل قلفة)".

(فرض الغسل، كتاب الطہارۃ، ج:1، ص:152، ط:سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ولو انكسر ظفره فجعل عليه دواء أو علكا فإن كان يضره نزعه مسح عليه وإن ضره المسح تركه".

(الباب الثانی فی نواقض المسح، کتاب الطہارۃ، ج:1، ص:35، ط:رشیدیه)

کفایت المفتی میں ہے:

"جب اصلی و خلقی دانت پر سونے کا پترہ چڑھادیاجائے تو یہ سونے کا خول بوجہ شدت انصال کے کالجز ء ہی ہوجائے گا اور اس کے نیچے اصلی دانت کا غسل واجب نہ ہوگا۔"

            (کتاب الطہارۃ، ج:2، ص:312،ط:دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144411102531

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں