بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دمہ کے مریض کے لیے روزے کا حکم


سوال

میں دمہ  کا مریض ہوں اور مجھے روزانہ انہلر کے استعمال کرنے کی ضرورت پڑتی ہے جس کی وجہ سے میں رمضان کے روزے نہیں رکھ سکتا تو کیا میں اپنے روزوں کا فدیہ دے سکتا ہوں؟ یا مجھے اپنے روزے قضا  کرنے پڑیں گے؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے لیے مذکورہ بیماری کی وجہ روزہ رکھنا بہت مشکل ہے یا بیماری بڑھ جانے یا کسی تکلیف میں مبتلا ہونے کا غالب گمان ہے تو آپ کے لیے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے، لیکن جب تک صحت کی توقع ہو فدیہ دینا کافی نہیں ہوگا، صحت کے بعد قضا لازم ہوگی اور جو روزے چھوٹ جائیں ان کی قضا پورے سال میں متفرق طور پر کی جاسکتی ہے، اور اگر  وقعتًا آئندہ تاحیات صحت یابی کی امید نہیں ہے، تو ایسی حالت میں زندگی میں روزہ کا فدیہ دینا درست ہوگا،اس صورت میں آپ ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت( جو کہ کراچی میں آج کل تقریباً 140روپے ہے) کسی مستحق شخص کو دے دیں ، پس مہینہ میں جتنے روزے ہوں 29 یا 30 اتنے ہی فدیہ ادا کرنے ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144209201480

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں