بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

داماد سسرال کے گھرنماز میں قصر کرے گا یا اتمام


سوال

"داماد سسر ال میں مسافر ہوتاہے یا مقیم ؟ کیا نماز کو قصر کرے یامکمل ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر سسرال مسافتِ سفر پرنہ ہو،یامسافتِ سفر کے فاصلے پرہو،لیکن وہاں پندرہ دن یا اس سے زائد قیام کی نیت ہو تو ایسی صورت میں پوری نماز پڑھنا ضروری ہے،قصرنہیں ہوگا، البتہ اگر سسرال  مسافتِ سفرپر ہواور اس شخص نے اپنی  اہلیہ کومستقل طورپراسی شہرمیں نہ رکھاہواہواور وہاں پندرہ دن سے کم قیام کی نیت ہو،تو ایسی صورت میں سسرال میں بھی  قصرنمازپڑھنا ضروری ہے۔

الدرالمختار میں ہے:

"(الوطن الأصلي) هو موطن ولادته أو تأهله أو توطنه (يبطل بمثله) إذا لم يبق له بالأول أهل."

وفی الرد تحتہ:

"(قوله أو تأهله) أي تزوجه. قال في شرح المنية: ولو تزوج المسافر ببلد ولم ينو الإقامة به فقيل لا يصير مقيما، وقيل يصير مقيما؛ وهو الأوجه ولو كان له أهل ببلدتين فأيتهما دخلها صار مقيما، فإن ماتت زوجته في إحداهما وبقي له فيها دور وعقار قيل لا يبقى وطنا له إذ المعتبر الأهل دون الدار كما لو تأهل ببلدة واستقرت سكنا له وليس له فيها دار وقيل تبقى (قوله أو توطنه) أي عزم على القرار فيه وعدم الارتحال وإن لم يتأهل، فلو كان له أبوان ببلد غير مولده وهو بالغ ولم يتأهل به فليس ذلك وطنا له إلا إذا عزم على القرار فيه وترك الوطن الذي كان له قبله شرح المنية.(قوله يبطل بمثله) سواء كان بينهما مسيرة سفر أو لا."

(کتا ب الصلاۃ باب صلاۃ المسافر،مطلب فی الوطن الاصلی ووطن الاقامۃ،ج:2،ص:131/ 132،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100345

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں