میں نے سنا ہے کہ اپنے آپ پر یا کسی مریض پر آیاتِ مبارکہ یا کوئی اور دعا دم کرتے وقت چُف کی بجائے کُف کہنا چاہیے۔ مہربانی فرما کر وضاحت کریں کہ کون سے لفظ کے ساتھ دم کرنا چاہیے؟
دم کرنے کے لیے قرآنی آیات یا دیگر دعائیں پڑھ کر پھونک ماردینا کافی ہے، اور پھونک مارتے وقت نہ چُف کی آواز آتی ہے نہ کُف کی، اور بعض روایات میں دم کرتے وقت تھتکارنے کا ذکر ہے، یعنی پھونک کے ساتھ تھوک کے معمولی ذرات بھی خارج ہوں۔ بہرحال شریعت میں دم کرتے وقت کسی خاص لفظ کی قید نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200769
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن