بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دم ادا کرنے سے پہلے دوسرا عمرہ کرنا


سوال

 دم ادا کئے بغیر دوسرا عمرہ کر سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

اگر کسی شخص نے عمرہ میں کوئی ایسی جنایت کرلی جس کی وجہ سے اس پر دم لازم ہوگیا ہے تووہ شخص پہلا عمرہ مکمل کرنے کے بعد  دم ادا کرنے سے پہلے دوسرا عمرہ کرسکتاہے ،دم بعد میں بھی ادا کرسکتے ہیں ۔

فتاوی شامی میں ہے:

’’وفي شرح النقاية للقاري: ثم الكفارات كلها واجبة على التراخي، فيكون مؤديا في أي وقت، وإنما يتضيق عليه الوجوب في آخر عمره في وقت يغلب على ظنه أنه لو لم يؤده لفات، فإن لم يؤد فيه حتى مات أثم وعليه الوصية به، ولو لم يوص لم يجب على الورثة، ولو تبرعوا عنه جاز‘‘.

(کتاب الحج، باب الجنایات:۳/۶۵۰،رشیدیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101125

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں