السلام علیکم میرے پاس ایک پلاٹ ہے ہری پور میں، وہاں ٹیلی کام کمپنی والے ٹاور لگانا چاہتے ہیں، کمپنی کا ایک شخص میرے بھائی کا جاننے والا ہے، وہ ٹاور لگانے کے بدلے کمیشن مانگ رہا ہے۔ فرض کرلیں اگر ٹاور لگانے کے وہ ہمیں 15 لاکھ دیں گے تو اس میں سے 5 لاکھ وہ لے گا۔ برائے مہربانی مجھے قرآن و سنت کی روشنی میں اس مسئلہ کا حل بتادیں۔ کیا شرعی طور پر ایسا جائز ہے؟ اگر وہ ہم سے پیسے لے تو کیا یہ جائز ہوگا؟شکریہ
مذکورہ شخص جو کمیشن مانگ رہا ہے وہ دراصل رشوت کا تقاضا کررہا ہے اس لیے ٹاور لگانے کے بدلے اسے کچھ دینا رشوت ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔
فتوی نمبر : 143407200016
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن