ایپلیکیشن بنانے والی کمپنی ہے، جس میں میرا سیلز کا کام ہے، کل ایک بندے نے ڈیٹ مارنے کی ایک ایپ بنوانے کا کہا، میرا کام اس کو کمپنی تک لانا ہے، اب مجھے کمیشن ملے گا، اس کمپنی سے ایپ بنانے کا کام میرا نہیں تو یہ آمدن ٹھیک ہے؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کو اجنبی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے رابطے اور دوستی کے مواقع فراہم کرنے والی ایپلی کیشن بنوانے پر جو کمیشن ملے گا وہ جائز نہیں ہے؛ اس لیے کہ گناہ کے کام میں تعاون ہے اور تعاون علی الاثم جائز نہیں ہے ۔
تفسیر ابنِ کثیر میں ہے:
"وقوله تعالى: وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان يأمر تعالى عباده المؤمنين بالمعاونة على فعل الخيرات وهو البر،وترك المنكرات وهو التقوى وينهاهم عن التناصر على الباطل والتعاون على المآثم والمحارم، قال ابن جرير : الإثم ترك ما أمر الله بفعله والعدوان مجاوزة ما حد الله لكم في دينكم ومجاوزة ما فرض الله عليكم في أنفسكم وفي غيركم."
(ج:3،ص:10،ط:دارالکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411101493
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن