بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دیگ کی نذر ماننے کا حکم


سوال

منت ماننے کے لیے قربت مقصودہ ہونا ضروری ہے؛ کیا دیگ کی نذر ماننا ٹھیک ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر دیگ کی نذر سے مراد دیگ میں کھانا پکوا کر اسے کھلانے یا کھانے کے لیے دینے کی نذر  ہے تو یہ نذر منعقد ہوجائے گی کیونکہ یہ صدقہ کی نذر ہے اور صدقہ عباداتِ مقصودہ میں سے ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(لزم الناذر) لحديث «من نذر وسمى فعليه الوفاء بما سمى» (كصوم وصلاة وصدقة) ووقف (واعتكاف) وإعتاق رقبة وحج ولو ماشيا فإنها عبادات مقصودة."

(كتاب الأيمان، مطلب في أحكام النذر، 3/ 735، ط : سعيد)

فتاوی شامی میں ہے :

"نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة) كتصدقه بثمنه."

(كتاب الأيمان، 3/ 741، ط : سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101047

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں