بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دفن کے بعد تعزیت کرنے کے متعلق


سوال

 دفن کے بعد تعزیت مسنون ہے یا صرف جائز ؟ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک؟

جواب

واضح ہو کہ تعزیت کا وقت میت کے انتقال کے بعد سے تین دن تک ہے۔

صورت مسئولہ میں عام حالات میں دفن کے بعد تعزیت کرنا افضل ہے البتہ  اگر میت کے اہلِ خانہ بہت زیادہ غمگین ہوں تو دفن سے پہلے تعزیت کرنا افضل ہوگا۔

الجوهرة النيرة على مختصر القدوري  میں ہے :

"ووقتها من حين يموت إلى ثلاثة أيام وتكره بعد ذلك لأنها تجدد الحزن إلا أن يكون المعزى أو المعزي غائبا فلا بأس بها وهي بعد الدفن أفضل منها قبله لأن أهل الميت مشغولون قبل الدفن بتجهيز الميت ولأن وحشتهم بعد الدفن لفراقه أكثر وهذا إذا لم ير منه جزع شديد فإن رأوا ذلك قدمت التعزية لتسكينهم."

(كتاب الصلاة، باب  الجنائز، ج1، ص110، سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405101180

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں