ایک شخص نے اپنے پوتے کو بلاوجہ پستول سے دو گولیاں پیٹ میں مار دیں جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا چھ ماہ سے اس کا علاج جاری ہے دو آپریشن ہو چکے ہیں ابھی تیسرا آپریشن ہونے والا ہے اور والد علاج کے اخراجات برداشت کرنے سے قاصر ہیں، کیا دادا شرعاً علاج کے اخراجات کا ذمہ دار ہے؟
صورتِ مسئولہ میں دادا پر اپنے مذکورہ پوتے کا علاج کروانا لازم ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"والجراحات التي في غير الرأس والوجه ففيها حكومة إذا أوضحت العظم، أو كسرته إذا بقي لها أثر، وإن لم يبق للجراحة أثر فعند أبي حنيفة وأبي يوسف - رحمهما الله تعالى - لا شيء عليه، وعند محمد رحمه الله يلزمه قيمة ما أنفق عليه إلى أن يبرأ كذا في محيط السرخسي."
(کتاب الجنایات ، الباب الثامن فی الدیات ، فصل فی الشجاج ، ج : 6 ، ص : 29 ، ط : دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144611100519
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن