بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دانت سے خون نکلنے کے بعد نماز پڑھنے کا حکم


سوال

اگر وضو کے بعد مسواک کی اور خون نکل آیا، نماز پڑھ لی تو اس نماز کا حکم کیا ہوگا؟ وضو کے بعد مسواک کا حکم کیا ہے؟

جواب

مسواک کا وقت کلی کا وقت ہے، یعنی نیت کر لینے  کے بعد  جب ہاتھ  دھو لے، اس کے بعد کلی کے ساتھ مسواک کر لے، یہ ہی اس کا صحیح وقت ہے۔

بہرحال! اگر کسی شخص نے وضو کے بعد مسواک کر لی اور خون نکل آیا جو کہ تھوک پر غالب بھی تھا  تو اس کا وضو ٹوٹ گیا اور  جو نماز اس حالت میں پڑھ لی  وہ ادا نہیں ہوئی، اس نماز کا اعادہ لازم ہو گا۔

اگر مسواک کرنے، انگلی  ملنے یا کلی کرنے سے خون جاری ہوتا ہو اور کچھ دیر نکلنے کے بعد بند ہوتا ہو تو نماز کے اوقات سے کافی پہلے یا بعد میں مسواک وغیرہ کی ایسی ترتیب بنائیں کہ مسواک کی سنت اور دانتوں کی صفائی بھی ہوجائے اور نماز سے پہلے وضو کرتے وقت مسواک وغیرہ ترک کردیں۔ 

الفتاوى الهندية (1/ 7):

"ثم وقت الاستياك هو وقت المضمضة، كذا في النهاية."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200262

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں