بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

داد دینے کے لیے تالی بجانا


سوال

تالی مارنے کا شرعی حکم کیا ہے؟ کسی کھیل یا کسی اچھی کاوش پر داد کے لیے تالی بجانا کیسا ہے؟

جواب

کسی اچھے اور قابلِ ستائش عمل پر داد دینے یا کسی کی اچھی بات کو سراہنے کا شرعی طریقہ جو اسلاف سے منقول ہے وہ  "سبحان الله"، "ماشاء الله" یا "الله أکبر" کہنا ہے، جب کہ تالیاں بجانا اَغیار کا طریقہ اور عبث ہے، مسلمانوں کو بہرحال اس سے بچنا چاہیے۔

تالی مارنا یعنی دو آدمی کسی خوشی کی بات یا کام میں موافقت پر اظہارِ خوشی کے لیے باہم تالی ماریں، اس کا حکم یہ ہے کہ اگر اس سے کسی تیسرے فرد کا ضرر (مثلاً دل آزاری، یا اس مذاق اڑانا، کسی کے خلاف ناحق مدد کرنے کے لیے ہاتھ دینا وغیرہ) متعلق نہ ہو تو دو افراد کے باہم تالی مارنے کی گنجائش ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں