میں کرپٹو کرنسی میں کام کرتا ہوں، میں اس میں اسپاٹ ٹریڈنگ میں کام کرتا ہوں، ڈالرز کے بدلے کوئن خریدتا ہوں جب وہ سستے ہوتے ہیں، اور مہنگے ہونے پر بیچ دیتا ہوں، اکاؤنٹ میں جو رقم کوئن کی صورت میں موجود ہوتی ہے اس کو ڈالرز یا روپے کی صورت میں نکالا بھی جا سکتا ہے، اس طرح اس کا اکاؤنٹ بھی پاسورڈ کی بنیاد پر محفوظ رہتا ہے۔
اگر خرید و فروخت میں کہیں کوئی دھوکہ دے تو اس کے خلاف سافٹ ویئر مینجمنٹ کے واسطے سے شکایت بھی کی جا سکتی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کاروبار کرنا شرعاً جائز ہے؟
"کرپٹو کرنسی" محض ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں، لہذا موجودہ زمانے میں ڈیجیٹل کرنسی کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا، صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، لہذا یہ سود اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعہ کاروبار کرنا اور نفع حاصل کرنا جائز نہیں ہے، ہاں اگر ہاتھ در ہاتھ کوئن کی خریداری ہو پھر جائز ہو گا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511100144
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن