بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرکٹ ٹونامنٹ میں شرکت کرنا


سوال

ایک برادری کی ایک جماعت ہے. جو ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کروا رہی ہے، تو کیا اس میں شرکت کرنا صحیح ہے؟جب کہ اس میں شرکت کے لیے فارم میں اپنی تصویریں بھی دینی ہوتی ہیں اور اس کے بعد جب ٹورنامنٹ ہوگا تو اس کے میچز کی ویڈیو بھی بنے گی۔ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں

جواب

          جواب سے پہلے تمہید کے طور پر یہ ذہن نشین رہے کہ   کسی بھی   کسی قسم کا کھیل جائز ہونے کے لیے مندرجہ ذیل شرائط کا پایا جانا ضروری ہے، ورنہ وہ کھیل لہو ولعب میں داخل ہونے کی وجہ سے شرعاً ناجائز ہوگا :

۱۔  وہ کھیل بذاتِ خود جائز ہو، اس میں کوئی ناجائز   بات نہ ہو۔

۲۔اس کھیل میں کوئی دینی یا دنیوی منفعت  ہو، مثلاً جسمانی  ورزش وغیرہ ، محض لہو لعب یا وقت گزاری کے لیے نہ کھیلا جائے۔

۳۔ کھیل میں غیر شرعی امور کا ارتکاب نہ کیا جاتا  ہو۔

۴۔کھیل میں اتنا غلو نہ کیا جائے  کہ جس سے شرعی فرائض میں کوتاہی یا غفلت پیدا ہو۔

لہذا صورت مسئولہ میں   مذکورہ ٹورنامنٹ میں چوں کہ غیر شرعی امور (تصویر ، ویڈیوز)کا ارتکاب کیا جا رہاہے اس لیے ایسے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے۔

بلوغ القصدوالمرام میں ہے:

"يحرم تصوير حيوان عاقل أو غيره إذا كان كامل الأعضاء، إذا كان يدوم، وكذا إن لم يدم على الراجح كتصويره من نحو قشر بطيخ. ويحرم النظر إليه؛ إذا النظر إلى المحرم لَحرام."

(بحوالہ جواہر الفقہ ،تصویر کے شرعی احکام جلد ۷ ص: ۲۶۴ ، ۲۶۵ ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144406101478

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں