ایک بندے نے کرکٹ کا میدان بنایا تاکہ بچے اس میں کھیلیں ،لیکن ساتھ ساتھ کچھ خرابیاں بھی ہیں، ایک یہ کہ لوگ کھیل کود میں لگ کر نمازیں قضا کر دیتے ہیں، اس گراؤنڈ میں مختلف قسم کے لوگ ہوتے ہیں اور آپس میں لڑائی وغیرہ بھی ہوتی ہے تو کیا ان مفاسد کا گناہ گراؤنڈ بنانے والے اور اس کے معاونین کو بھی ملے گا ؟
صورت مسؤلہ میں جولوگ کرکٹ کے میدان میں کھیل کود میں لگ کر نمازیں قضا کر دیتے ہیں،اور آپس میں لڑائی اوردیگرمفاسد کاارتکاب کرتے ہیں تو ان مفاسد کا گناہ مفاسد کاارتکاب کرنے والوں کوہوگا ،گراؤنڈ بنانے والے اور ان کے معاونین کو(بشرطیکہ یہ لوگ مذکورہ مفاسد کاارتکاب نہیں کرتے اورنہ ہی اس میں معاونت کرتے ہیں ) گناہ نہیں ہو گا ۔
فتوی نمبر : 144410101415
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن