بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرکٹ میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں جانا


سوال

کیا کرکٹ میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں جانا جائز ہے جب کہ وہاں وقفہ وقفہ سے موسیقی بجائی جاتی ہو ؟

جواب

حضرت مولانامحمدیوسف لدھیانوی شہیدرحمہ اللہ لکھتے ہیں:

’’ کھیل کے جواز کے لیے  تین شرطیں ہیں:

 ایک یہ کہ  کھیل سے مقصود محض ورزش یا تفریح ہو، خود اس کو مستقل مقصد نہ بنالیا جائے۔

دوم یہ کہ  کھیل بذاتِ خود جائز بھی ہو، اس کھیل میں کوئی ناجائز بات نہ پائی جائے۔

سوم یہ کہ اس سے شرعی فرائض میں کوتاہی یا غفلت پیدا نہ ہو۔

اس معیار کو سامنے رکھا جائے تو اکثر و بیشتر کھیل ناجائز اور غلط نظر آئیں گے۔ ہمارے کھیل کے شوقین نوجوانوں کے لیے کھیل ایک ایسا محبوب مشغلہ بن گیا ہے کہ اس کے مقابلے میں نہ انہیں دِینی فرائض کا خیال ہے، نہ تعلیم کی طرف دھیان ہے، نہ گھر کے کام کاج اور ضروری کاموں کا احساس ہے۔ اور تعجب یہ کہ گلیوں اور سڑکوں کو کھیل کا میدان بنالیا گیا ہے، اس کا بھی احساس نہیں کہ اس سے چلنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ اور کھیل کا ایسا ذوق پیدا کردیا گیا ہے کہ ہمارے نوجوان گویا صرف کھیلنے کے لیے  پیدا ہوئے ہیں، اس کے سوا زندگی کا گویا کوئی مقصد ہی نہیں، ایسے کھیل کو کون جائز کہہ سکتا ہے․․․؟‘‘ (آپ کے مسائل اور ان کا حل)

لہذا کرکٹ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم جانے میں بہت ساری قباحتیں ہیں، مثلاً نامحرم مرد عورتوں کا اختلاط، بے پردگی، وقت اور پیسوں کا ضیاع، نمازوں کا ترک اور موسیقی وغیرہ ، لہذا ان قباحتوں کے ساتھ وہاں جانا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں