میں ایک یونیورسٹی کا طالب علم ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ ہم جو کریک سافٹ ویئر crack software استعمال کرتے ہیں، کیا یہ تعلیمی مقاصد کے لیے جائز ہے؛ کیوں کہ ہم یہ سافٹ ویئر خرید نہیں سکتے، ایک سافٹ ویئر کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے جو کہ ہمارے لیے ممکن نہیں ہے۔ کیا ہم اس کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں؟ اور اس کی آمدنی حلال ہے یا حرام ہوگی؟
کریک سافٹ ویئر (crack software) کا استعمال جائز ہے، کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی تفصیل یہ ہے کہ اگر اسے استعمال کرنے والے کو معلوم ہے کہ یہ اصل سافٹ ویئر کمپنی کا سافٹ ویئر نہیں ہے، بلکہ اس کا کریک ورژن ہے تو اس کی آمدنی حلال ہے؛ کیوں کہ اس میں دھوکا نہیں ہے اور اگر استعمال کرنے والے کو یہ اطلاع نہ دی جائے کہ یہ کریک ورژن ہے تو اس کی آمدنی حلال نہیں؛ اس لیے کہ اصل سافٹ ویئر کمپنی کا نام استعمال کرکے دھوکا دینا ناجائز ہے۔
الاشباہ والنظائر میں ہے:
’’الحقوق المجردة لايجوز الاعتياض عنها ‘‘. (1/212)
فتح القدیر میں ہے :
"وإنما یحرم علی المسلم إذاكان بطریق الغدر".
(فتح القدیر، باب الربا، دار الفکر بیروت۷/۳۹)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144201201212
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن